Monday, October 21, 2024
Google search engine
HomeBLOGلاہور کے نجی کالج میں بچی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ ،...

لاہور کے نجی کالج میں بچی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ ، حیران کن انکشافات  

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) لاہور کے نجی کالج میں بچی سے مبینہ زیادتی کے واقعہ نے ہر کسی کو تشویش میں مبتلا کر دیاجس کے بعد طلباء نے احتجاج شروع کیا تو پولیس کے ساتھ پنجاب حکومت بھی ایکشن میں آئی، پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں فی الحال ایسا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا اور جس بچی کا نام لے کر احتجاج کیا گیا اس کے والد کا بیان بھی پولیس کی جانب سے شیئر کیا گیاجس میں انہوں واقعہ کی تردید کی تاہم اب معاملے پر پنجاب گروپ آف کالجز نے مؤقف جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے کالج کی ساکھ کو برباد کرنے کیلئے ایک پراپیگنڈہ ہے۔

                                                                                                                                                                                                                     پنجاب کاگروپ آف کالجز کا مؤقف 

پنجاب کالجز کے ایک کیمپس میں مبینہ واقعہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی حالیہ خبر کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی ہے تاہم انتظامیہ پنجاب کالجز حکومت سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہے اور اس معاملے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ساتھ ہر طرح سے تعاون کر ر ہی ہے ۔

پنجاب کالج انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ خدشمہ موجود ہے کہ بعض شر پسند عناصر پنجاب گروپ کی ساکھ کو متاثر کرنے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال کر رہے ہیں تاحال ایسے کسی واقعہ کے اب تک شواہد نہیں ملے ہیں ،  کالج انتظامیہ اور پولیس کی مدد سے واقعہ کے حقائق جاننے کی کوشش کی گئی ، کسی مبینہ متاثرہ بچی کی نشاندہی نہیں ہوئی ، کالج کے تمام کیمروں کا ریکارڈ بھی چیک کیا گیا تمام ہسپتالوں کا ریکارڈ بھی دیکھا گیا، پولیس میں بھی کوئی رپورٹ درج نہیں کروائی گئی، مبینہ متاثرہ بچی اور خاندان کو ڈھونڈنے کی کوشش بھی کی گئی ۔

لاہور کے نجی کالج پنجاب گروپ آف کالجز (پی جی سی) میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی تاحال تصدیق نہ ہوسکی جبکہ واقعے کے خلاف بڑی تعداد میں طلبہ نے شدید احتجاج کیا جس کے دوران پولیس اور گارڈز سے تصادم میں متعدد طلبہ زخمی بھی ہوگئے۔

ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس پر پولیس نے فوری ایکشن لیا اور ملزم سیکورٹی گارڈ کو فوری حراست میں لیا، تاہم واقعے کی تاحال تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور پولیس نے مبینہ طالبہ اور اس کے والدین کو ڈھونڈنے کا عمل مسلسل جاری رکھا ہوا ہے، کالج انتظامیہ اور طلباء کی مدد سے حقائق جاننے کی کوشش کر رہے ہیں، کالج کے تمام کیمروں کا ریکارڈ بھی چیک کیا گیا ہے، تاحال واقعے کی تصدیق نہیں ہوئی، مبینہ متاثرہ بچی اور خاندان کو ڈھونڈنے کی کوشش کی جارہی ہے، تمام اسپتالوں کا ریکارڈ اور کالج سی سی ٹی وی ریکارڈنگ چیک کی جا چکی ہے، اب تک کسی متاثرہ بچی کی نشاندہی نہیں ہوئی۔

 

                                                                                                                                                 لاہور؛ نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا ملزم سیکیورٹی گارڈ گرفتار

واقعے سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات لاہور پولیس کے سوشل میڈیا پر ان باکس کر کے ہماری مددکریں،حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق لاہور پولیس طلباء سے کوئی سختی نہیں کر رہی، تمام کارروائی کی خود نگرانی کر رہا ہوں، ثبوت ملتے ہی فورا قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا، کسی بھی قسم کی پیش رفت کی صورت میں فورا سب کو مطلع کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کے خلاف مشتعل طلباء نے آج احتجاج کیا اور کالج پرنسپل کی حوالگی کا مطالبہ کیا، ایس پی ماڈل ٹاؤن اور اے ایس پی نے پرنسپل کو بحفاظت نکالا، طلباء کے پتھراؤ سے ایس پی، اے ایس پی اور پولیس اہلکاروں کو چوٹیں آئیں، طلباء کی کالج کے سیکورٹی عملے سے مڈ بھیڑ میں چند طلباء کو ہلکی چوٹیں آئیں ہیں، زخمی طلباء کو فوری طبی امداد دی گئی، سوشل میڈیا افواہوں کے برعکس کسی بچے کی جان کو کوئی خطرہ نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم احتجاج کرنے والے طلباء سے مسلسل بات کر رہے ہیں ، کوئی مبینہ متاثرہ بچی کی نشاندہی نہیں کر پایا، حقائق تک پہنچنے کے لیے طلباء کی ہر بات کو سن کر تحقیقات کر رہے ہیں، طلباء سے گزارش ہے حقائق تک پہنچنے میں ہماری مددکریں۔

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments